آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس نے رواں سال ک??ے کے علاقے ??یں کیے گئے مختلف آپریشنز میں 76 ڈاکو ہلاک کیے، 115 ڈاکو زخمی ہوئے، اور 363 ڈاکوؤں ک?? گرفتار کیا گیا۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت ک??ے کے علاقے ??یں امن و امان کی صورتحال پرغور و خوض کے لیے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، کمشنرسکھر، ڈی آئی جی سکھر، کمشنر لاڑکانہ اور ڈی آئی جی لاڑکانہ نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ک??ے کے علاقے ??یں جاری پولیس آپریشنز اور ان کے نتائج پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یکم جنوری سے اب تک پولیس ??ے ک??ے کے علاقے ??یں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 76 ڈاکو مارے گئے، 115 زخمی ہوئے اور 363 ڈاکوؤں ک?? گرفتار کیا گیا۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں کئی علاقے ڈاکوؤں سے خالی کرائے گئے ہیں اور امن و امان کی بحالی میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ ??ے ک??ے کے علاقے ??یں امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں ک?? ہدایت دی کہ وہ ان کامیابیوں ک?? برقرار رکھ??ے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
چیف سیکریٹری ??ے کہا کہ ک??ے کے علاقے ??یں مستقل امن قائم رکھ??ے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں امن و سکون کا ماحول پیدا ہو۔ اجلاس میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان قریبی تعاون پر بھی زور دیا گیا۔ چیف سیکریٹری ??ے کہا کہ تمام ادارے مل کر کام کریں تاکہ خطے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے اور عوام کو تح??ظ فراہم کیا جا سکے۔
اجلاس میں ک??ے کے علاقے ??یں مستقبل کے چیلنجز اور ان کے حل کے لیے بھی غور کیا گیا، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں ک?? جامع حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھ??ے کی ہدایت دی گئی۔
اجلاس کے اختتام پر یہ عزم کیا گیا کہ ک??ے کے علاقے ??یں امن و امان کے قیام کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ ??ے ک??ے کے علاقے ??یں ڈاکوؤں کے خلاف جاری آپریشن پر پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے پولیس کو تمام جدید آلات اور وسائل فراہم کر??ے کا عزم ظاہر کیا تاکہ آپریشن مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
چیف سیکریٹری ??ے کہا کہ امن و امان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مکمل معاونت جاری رکھی جائے گی۔